سمندر میں لہر اٹھی ہے
ضدی ضدی ہے طوفان
چٹانیں بھی کانپ رہی ہے
ضدی ضدی ہے طوفان
ضدی ہے ضدی ہے طوفان
تو کیا میں کیا ہٹجا ہٹجا
طوفان طوفان
کھڑا سینہ تھوک کر ٹکّر سے
طوفان طوفان
اڑے دھوم دھام بھڑے پتھر سے
طوفان طوفان
ایک لہر پھونٹے پھٹے بھیتر سے
طوفان طوفان
اٹھے جوار بھاٹ کے سمندر سے
سر کرکے جنگ ۷۲
سر کو اڑا دے دھڑ سے رے
کر کرکے وار نہتھ
تلوار کھڑا ہے دیکھ رے
اوہ راکی اوہ راکی
اوہ راکی راکی راکی
اوہ راکی اوہ راکی
اوہ راکی راکی راکی
ہے گر گر کے
تاڑکا چٹھار سے
زور زور کھڑ کھڑکے رے
تھار تھرکے آگ بھر بھرکے
نس نس میں جوالا بھڑکے رے
ہے راک راک راکی
راک راک راکی راکی
راک راک راکی
راک راک راکی
پلکوں سے یہ آنسو گرے
کالی گھٹاییں چھٹی
جلتے رہے ارمان سبھی
تجھسے ہی ٹھنڈک پڑی
ظالم خود کو
کھدا سمجھ بیٹھے تھے
اسکے ایک وار سے
سب کبر میں لیٹے ہے
جیتنا چاہے تو مڑکے کے دیکھ لے
ہر ایک یگ میں راجہ ہے وہ
شون دھروہر پاس ہے اسکے
تو کیا میں کیا ہٹجا ہٹجا
طوفان طوفان
کھڑا سینہ تھوک کر ٹکّر سے
طوفان طوفان
اڑے دھوم دھام بھڑے پتھر سے
طوفان طوفان
ایک لہر پھونٹے پھٹے بھیتر سے
طوفان طوفان
اٹھے جوار بھاٹ کے سمندر سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.