تو اگر دینے پے آ جائے
کسی کیا نا ملے
پھول کو بنوارا ملے
سما کو پروانا کو
ایک عنایت کی نظر
دونوں جہا کے مالک
جسکے دیوانی ہو میں
مجھکو وہ دیوانا ملے
دے رہائی کیڈ گھام
سے مصطفیٰ کا واسطہ
دے رہائی کیڈ گھام
سے مصطفیٰ کا واسطہ
مشیلے آسن کر
مشکل کش کا واسطہ
دے رہائی کیڈ گھام
سے مصطفیٰ کا واسطہ
لہو کو جب تیرہ کرم
کا سہرا مل گیا
ڈوبتی کستی کو طوفان
میں کنارا مل گیا
پار کر بیڑا میرا
دستے کھدا کا واسطہ
دے رہائی کیڈ گھام
سے مصطفیٰ کا واسطہ
تنے جب چاہا تو انگرے
بنے پھولوں کے ہار
آدمی لوٹا خلل ال المیں روٹ سے باہر
رحم برسا تجھکو رحمۃ
کی گھٹا کا واسطہ
دے رہائی کیڈ گھام
سے مصطفیٰ کا واسطہ
کون سنتا ہیں یہا
مجبور انسانوں کی بات
کھچتا ہیں سر سے چادر
بےجھجک سیکھا کا ہار
لاج رکھ میری جنزے
سیدا کا واسطہ
دے رہائی کڑے گھام
سے مصطفیٰ کا واسطہ
تو جو چاہیں ہر ستم
ہر ظلم کا سر توڑ دے
ایک کلی مرضی سے تیری
لاکھ پتھر توڑ دے
ساری زنجیرے کوئی انگڑائی
لیکر توڑ دے
پانو کی بیدی گلی
توکھ اکثر توڑ دے
توڑ دے خنجر سہڈ
کربلا کا واسطہ
جنبے سیدا کا واسطہ
مصطفیٰ کا واسطہ
مشکل کھس کا واسطہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.