آج ہیں وہ بارش، آخر آ گئی
آ گیا وہ موسم، تنے جسکے کی دعا
جو خواب تنے دیکھا، آنکھوں میں بنا
آج جا کے کہیں وہ، حقیقت میں ڈھالا
تو الودا ہو گیا، تیرا نشان رہ گیا
جس پے ہیں ہم چل رہے، یہ سفر ہیں تیرا
تو الودا ہو گیا، تیرا نشان رہ گیا
جس پے ہیں ہم چل رہے، یہ سفر ہیں تیرا
یہ سفر ہیں تیرا۔۔
جو کریںگے ہم کوئی گفت-گو،
کہیں تیری بات بھی آییگی
وہ جو تیرہ ساتھ میں بیتے دن،کبھی کوئی رات بھی آییگی
تجھے مدتوں سے دیکھا نہیں،
کبھی یاد سے نہیں گیا،
تو الودا ہو گیا، تیرا نشان رہ گیا
جس پے ہیں ہم چل رہے، ہاں یہ سفر ہیں تیرا
تو الودا ہو گیا، تیرا نشان رہ گیا
جس پے ہیں ہم چل رہے، ہاں یہ سفر ہیں تیرا
تو الودا ہو گیا، تیرا نشان رہ گیا
جس پے ہیں ہم چل رہے، ہاں یہ سفر ہیں تیرا
تو الودا ہو گیا، تیرا نشان رہ گیا
جس پے ہیں ہم چل رہے، ہاں یہ سفر ہیں تیرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.