جانے کیوں ہر خوشی
اب لگے نامی تھی
ہیرا ہوں دفتن
کیوں تیری کمی تھی
پیا رے پیا رے
چھو لیا بن چھوئے
تو ہیں بس تو ہیں
تو ہیں بس تو ہیں
سمجھا جو مایوسی
اب لگے ہمسے تھی
کہہ دینا تھا مجھے
میں کہہ نا سکی تھی
پیا رے پیا رے
چھو لیا بن چھوئے
تو ہیں بس تو ہیں
تو ہیں بس تو ہیں
آجا گلی سے لگا لے
آ دوریوں کو مٹا لے
ترسے کیوں
اور ترسایے ہیں
کیوں بےشرم
تو شرمایے ہیں
یہ دل ہوا ہیں تیرا
پیاپیا ریچھو لیا بن چھوئے
تو ہیں بس تو ہیں
تیرہ بنا کائی راتیں
سوچا کیا تیری باتیں
بیچانی ہیں دن ہیں ستاتی
کیسے جییں ہم
کتی نا راتیں
جانا کہاں یہ بتا
ماہی وہ ماہی وہ
کیوں چھوا بن چھوئے
تو ہیں بس تو ہیں
تو ہیں بس تو ہیں
ماہی وہ ماہی وہ
ماہی وہ ماہی وہ
ماہی وہ ماہی وہ
ماہی وہ ماہی وہ
وہ ماہی وہ
ماہی وہ ماہی وہ
کیوں چھوا بن چھوئے
ماہی وہ ماہی وہ
کیوں چھوا بن چھوئے
ماہی وہ ماہی وہ
کیوں چھوا بن چھوئے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.