تو ہر ایک مصیبت کا مقابلہ کر رے
ہمت سے سامنا کر رے
بھگوان کے بندے
دکھوں سے نا در
تو ہر ایک مصیبت
کا مقابلہ کر رے
ہمت سے سامنا کر رے
بھگوان کے بندے
دکھوں سے نا در
سکھ دکھ تو داتا کی دیں ہیں
جو بھی ملے تو لے لے
سکھ دکھ تو داتا کی دیں ہیں
جو بھی ملے تو لے لے
ہر اندھیاری رات کے پیچھے
ہیں کرنوں کے میلہ
ہر اندھیاری رات کے پیچھے
ہیں کرنوں کے میلہ
آج اگر ہیں چھایے بادل
آج اگر ہیں چھایے بادلکل جائینگے بکھر رے
بھگوان کے بندے
دکھوں سے نا در
ناحق آج لوٹا مت پگلے
تو انکھیاں کے موتی
تو انکھیاں کے موتی
ایک نا ایک دن اس دنیا میں
سب کی کسوٹی ہوتی
سب کی کسوٹی ہوتی
تو کیوں چنتا کرتا پرانی
تو کیوں چنتا کرتا پرانی
پربھو کو سبکی فکر رے
بھگوان کے بندے
دکھوں سے نا در
تو ہر ایک مصیبت
کا مقابلہ کر رے
ہمت سے سامنا کر رے
بھگوان کے بندے
دکھوں سے نا در۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.