تو کہا گئی تھی تیرا
مار جائے سوریا
تو کہا گئی تھی تیرا
مار جائے سوریا
چڑیا جیسی اڑتی پھرتی
کیا مستانی گڑیا
تو کہا گئی تھی تیرا
مار جائے سوریا
تو کہا گئی تھی تیرا
مار جائے سوریا
تو کہا گیا تھا تیری
مار جائے سجنیا
تو کہا گیا تھا تیری
مار جائے سجنیا
الٹا چور کوتوال کو دانتے
ہو گئی کیسی دنیا رے
تو کہا گیا تھا تیری
مار جائے سجنیا
تو کہا گیا تھا تیری
مار جائے سجنیا
کہا میں گیا تھا
میں تو گیا تھا
کرنے سیر چمن مے ہو
کھڑی تھی واہا پے ایک حسینہ
مستی بھر کے بدن مے
میں بھی زارا پھر اسکے گلی سے
لپٹا پاگل پان مے ہو
آگے اسکے کچھ بھی نہیں
تو پڑ گئی کس الجھن مے
تو باقی رہا کیا
تو باقی رہا کیایہی سوچو میں باوریا
تو کہا گئی تھی او تیرا
مار جائے سوریا
کہا میں گئی تھی
میں تو گئی تھی
کرنے سیر گلی مے ہو
ایک رنگیلا مل گیا ایسا
اسکی اور چلی میں
پکڑی جو اسنے میری کلائی
کیا کاہو کیسے کھلی میں
ہو آگے اسکے کچھ بھی نہیں
تو پڑ گیا کس الجھن مے
تو باقی رہا کیا
تو باقی رہا کیا
ہو بولو میری گلبدنیا
تو کہا گیا تھا تیری
مار جائے سجنیا
تیری قسم ہیں میں تو گیا
تھا پیاری باتیں کرنے ہو
اور قسم ہیں میں بھی گئی تھی
تیرہ ہی پیچھے مرنے ہو
آگے پیچھے کچھ بھی نہیں
ہم پڑ گئے کس الجھن مے
ہم کہا گئے دھ
جانے ہیں ساری نگریا
ہم کہا گئے دھ
ہم کہا گئے دھ
جانے ہیں ساری نگریا
ہم کہا گئے دھ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.