رسویاں ہیں۔۔
رسویاں۔۔
تنہائییاں ہیں۔۔
تنہائییاں۔۔
اکثر میری باتوں میں تو زکر ہیں تیرا،
تیری سانسوں کے اٹتر میں ڈوبا میں ملا،
تیرہ عشق سے رہائی ہوگی نا میری،
جنت کا نشہ تیری پناہو میں ملا،
تو ملا،
تو ملا،
سجدے کا ہیں سلا،
تو ملا،
تو ملا،
سجدے کا ہیں سلا،
جب عشق کا موسم آئے،
من تجھکو پاس بلایے،
ایک دوجے کی بارش میں،
ہم روح تک بھیگتے جائیں،
اکثر میری سردیوں میں تو ہیں دھوپ سا،
تیری باہوں میں ملے ہیں ایک سکون سا،
تیرہ عشق سے رہائی ہوگی نا میری،
جنت کا نشہ تیری پناہو میں ملا،
تو ملا،
تو ملا،
سجدے کا ہیں سلا،
تو ملا،
تو ملا،
سجدے کا ہیں سلا،
تیرہ ہونٹھوں کی یہ شبنم،
میرے درد پے رکھ دے مرہم،
تیرہ بھیگے بھیگے لفظ یہ،
میری پیاس بجھایے ہر دم،
اکثر میری آنکھوں میں توہ عکس ہیں تیرا،
تیری آنکھوں میں رہوں یہیں جینا ہیں میرا،
تیرہ عشق سے رہائی ہوگی نا میری،
جنت کا نشہ تیری پناہو میں ملا،
تو ملا،
تو ملا،
سجدے کا ہیں سلا،
تو ملا،
تو ملا،
سجدے کا ہیں سلا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.