نا گلا ہوگا نا شکوہ
نا شکایت ہوگی
اعراض ہیں چھوٹی سی،
سن لو تو عنایت ہوگی
تو پیار کرے یا ٹھکرائے
ہم تو ہیں تیرہ دیوانوں میں
چاہیں تو ہمیں اپنا نا بنا
لیکن نا سمجھ بیگانوں میں
مرنے سے ہمیں انکار نہیں
جیتے ہیں مگر ایک حسرت میں
مرنے سے ہمیں انکار نہیں
جیتے ہیں مگر ایک حسرت میںبھولے سے ہمارا نام کبھی
آ جائے تیرہ افسانوں میں،
تو پیار کرے یا ٹھکرائے
ہم تو ہیں تیرہ دیوانوں میں
مٹتے ہیں مگر ہولے ہولے
جلتے ہیں مگر ایک بار نہیں
مٹتے ہیں مگر ہولے ہولے
جلتے ہیں مگر ایک بار نہیں
ہم شامہ کا سینہ رکھتے ہیں
رہتے ہیں مگر پرونوں میں
تو پیار کرے یا ٹھکرائے
ہم تو ہیں تیرہ دیوانوں میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.