ہو ہو
ہر در کا ایک پل ہوتا ہیں اور
تمہارا پل تمہارا
انتظار کر رہا ہیں
باتیں ادھوری سی
تھوڑی ضروری سی ہم
ہوٹھوں پے راکھی تھی
آنکھوں سے کہنی تھی
سب چھوڑ کے بیچ میں
تم چل دیے تم چل دیے
تم چل دیے تم چل دیے
لمحے چونی سے
خوشیاں اٹھانی سلمہے چونی سے
خوشیاں اٹھانی سی
لمحے چونی سے
خوشیاں اٹھانی سی
گلک کو کیوں توڑ کے
تم چل دیے تم چل دیے
تم چل دیے تم چل دیے
باتیں ادھوری سی
تھوڑی ضروری سی
ہوٹھوں پے راکھی تھی
آنکھوں سے کہنی تھی
سب چھوڑ کے بیچ میں
تم چل دیے تم چل دیے
تم چل دیے تم چل دیے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.