تم جب سے جیون مے
کوشبو کی طرح چھایے
کب جانے رین گئے
کب دن ڈھال جائے
میں ہو وہی تم ہو
وہی، موسم ہیں وہی
بکھری ہوئی پھولوں
پر شبنم ہیں وہی
پھر کیوں پرانی آج
کہانی لگتی ہیں نئی
جب سے نئے مطلب
یہ جینے کے سمجھ پایے
کب جانے رین گئے
کب دن ڈھال جائے
کون سی یہ منزل
ہیں کیسا ہیں سفر
اتنی حسین پہلینہیں لگتی تھی ڈگر
ان راہو پے آؤ بسا
لے سپنو کا ناگر
جب سے مجھے پیار بھرے
اس موڈ پے تم لائے
کب جانے رین گئے
کب دن ڈھال جائے
تمنے چھوا مجھپے
ہوا جانے کیا اثر
انادیکھے اٹھنے
لگی من مے ایک لہر
کیوں نا یہ لمحے ملاکے
چن لے ہم تم جھومکر
جب سے تیرہ گیت میرے
ان ہونٹھوں پر آئے
کب جانے رین گئے
کب دن ڈھال جائے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.