تمسے جو بات ہوئی
تمسے جو ملاقات ہوئی
تمسے جو بات ہوئی
تمسے جو ملاقات ہوئی
اس پر تو میں بہت
کچھ لکھ سکتا ہوں
اس پر تو میں بہت
کچھ کہہ سکتا ہوں
لکھ سکتا ہو، تمسے جو بات ہوئی
ہا اس ایک ملاقات پر
تلسی کے چن،غالب کے شیر
سمیت سکتا ہو،
ہا اس ایک ملاقات پر
مگر میں میری قلم میری زبان
سب کچھ کموش ہو جاتا ہیں
جب ان چھپ گھڑیوں
کا مجھے خیال آتا ہیں
وہ پل جو خاموس دھ
ہوش سے بہت دور،
ہا ہم ہوش میں دھ
ہا ہم ہوش میں دھ،
ہا ہم ہوش میں دھ
ان کموش گدھیو سے پہلے
میںنے صرف اتنا کہا تھا اتنا کہا تھا
میری زندگی کو آج کی شام دے دو
میرے تپتے ہوئیماتھے کو ذرا تم لو
میں اور میرا متھا
جو کب سے جھل رہا تھا
حالت کی دیواروں سے لادھ رہا تھا
متھا جسکے نش نش تتھ چکی تھی
متھا جسکے لکیرے دنیا لتھ چکی تھی
تمنے ماتھے کو چھوا،
نا جانے کیا ہوا
ہوا تو یہ ہوا،ہوا تو یہ ہوا
آسما جھک گیا،
وخت بھی رخ گیا
وہ پل جب خاموش دھ
ہوش سے بہت دور،
ہہم ہوش میں دھ
ہا ہم ہوش میں دھ،
ہا ہم ہوش میں دھ
ہا ہم ہوش میں دھ
ہا ہم ہوش میں دھ
انسے جو ملاقت ہوئی
انسے جو بات ہوئی
انسے جو ملاقت ہوئی
انسے جو بات ہوئی
انسے جو ملاقت ہوئی
انسے جو بات ہوئی
ہا ہم ہوش میں دھ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.