پھاگن کا مہینہ
اور آنکھوں میں کجرا رے
رنگ چڑھی پیا کی مجھکو
کیسی یہ عشقداری
چھت پے چڑھکے ماری
تونے رنگ بھری پچکاری
لے پھس گئی بیچاری
تونے آنکھ جو ایسی ماری
ایسا نظارا دیکھ یارا
ہے جگ رنگ میں سارا
اڑا گلال عشق والا
جو ناچے برج میں رادھا
رنگ چڑھا ہے دیکھو گاڑھا
جو ناچے برج میں رادھا
اڑا گلال عشق والا
جو ناچے برج میں رادھا
ہو رنگ چڑھا ہے دیکھو گاڑھا
جو ناچے برج میں رادھا
کیسا آوارا ہے تو دل کا کاورا
بھانگ چڑھا کے تونے رنگ جو ایسا مارا
گلی موہلے سب ہیں تجھسے ستایے
کیسے سدھارے کیا کریں اب ہائے
ہو ململ کی کرتی تیری
رنگ لگی گلابی
آنکھیں یہ تیکھی
تیری چال شرابی
ضد یہ ہے ٹھانی کی تو ہوگی ہماری
ہمارے گولو کی بنیگی تو بھابھی
پھاگن مہینے میں دل ہارا
ہے ہارا جگ یہ سارا
ہاں اڑا گلال عشق والا
جو ناچے برج میں رادھا
رنگ چڑھا ہے دیکھو گاڑھا
جو ناچے برج میں رادھا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.