امنگیں
امنگیں دل کی مچلیں،
مسکرائی زندگی اپنی
امنگیں
وہ شام آ
کیا شام سہانی تھی
پھولوں پے جوانی تھی
ان شوخ نگاہوں میں
الفت کی کہانی تھی
الفت کی کہانی تھی
تمنے
جو دی امیدیں
ہلچل سی اٹھی دل میں
ہلچل سی اٹھی دل میں
محبت لے کے انگڑائی
جوانی جھوم اٹھی اپنی
امنگیں دل کی مچلیں،
مسکرائی زندگی اپنی
امنگیں
ہم دل کو لگا بیٹھے او
ہم دل کو لگا بیٹھے
کیا دنیا بسا بیٹھے
کیا دنیا بسا بیٹھیس پریم کے طوفان کو
ایک پھول چڑھا بیٹھے
ہیں چاند سا پیارا،
جو اس پریم کی نییا کا
اب تو ہی سہرا ہیں
اب تو ہی سہرا ہیں
لگائیں پر کشتی،
دور دنیا سے کہیں اپنی
امنگیں دل کی مچلیں،
مسکرائی زندگی اپنی
او او
یہی منظر ہیں آنکھوں میں
یہی الپھاج ہیں لب پے
یہی ارمان ہیں دل میں
یہی آشا لا لا لا
یہی آشا ہیں اب ان سے
وہیں چھلیے، وہیں چھلیے،
وہیں چھلیے، وہ محفل ہیں
جس محفل میں
دنیا لو گئی اپنی
امنگیں دل کی مچلیں،
مسکرائی زندگی اپنی
امنگیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.