امید کی کوئی شامہ جلتی نہیں،
کیو رت یہ گھوم کی میرے ڈھلتی نہیں
امید کی کوئی شامہ جلتی نہیں،
کیو رت یہ گھوم کی میرے ڈھلتی نہیں
امید کی کوئی شامہ جلتی نہیں،
کیو رت یہ گھوم کی میرے ڈھلتی نہیں
کائی بار جو گیا دھ
کہی جاکے کھو گئے دھ
وہ موسم تو پھر آ گئے
ہمیں جو بھگو گئے دھ
نسے میں ڈبو گئے دھ
وہ بادل تو پھر چھا گئے
لیکن خبر محبوب کی ملتی نہیں
کیو رات یہ گھوم کی میرے ڈھلتی نہینمد کی کوئی شامہ جلتی نہیں،
کیو رات یہ گھوم کی میرے ڈھلتی نہیں
یہ کیسی ہیں بیوفائی
میری یاد بھی نا آئی
بہت میںنے چاہا جنہے
ہا تصوور میں چھایے ہیں
وہ جہاں میں سمائے ہیں وہ
تو میں کیسے بھولو انہے
انکے بنا دل کی کلی کھلتی نہیں
کیو رات یہ گھوم کی میرے ڈھلتی نہیں
امید کی کوئی شامہ جلتی نہیں،
کیو رات یہ گھوم کی میرے ڈھلتی نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.