امید بھرا پنچھی
تھا کھوج رہا سجنی
کہتا تھا یہی پنچھی
ہایے بچھڑ گئی سجنی
ہایے بچھڑ گئی سجنی
امید بھرا پنچھی
تھا کھوج رہا سجنی
کہتا تھا یہی پنچھی
ہایے بچھڑ گئی سجنی
ہایے بچھڑ گئی سجنی
تاروں بھاری رجنی
آنچل کو پسارے
تاروں بھاری رجنی
آنچل کو پسارے
ٹھی پوچھ رہی حس کے
تو کس کو پکارے
تو کس کو پکارے
نینن میں نیر بھرے
درد سمبھالے
کہتا تھا یہی پنچھی
ہایے بچھڑ گئی سجنی
ہایے بچھڑ گئی سجنی
امید بھرا پنچھی
تھا کھوج رہا سجنی
کہتا تھا یہی پنچھی
ہایے بچھڑ گئی سجنی
ہایے بچھڑ گئی سجنی
رجنی موہے نا ستا
دل نا جلا
اتنا بتا
کہاں گئی سجنی
وہ کہاں گئی سجنی
رجنی موہے نا ستا
دل نا جلا اتنا بتا
کہاں گئی سجنی
وہ کہاں گئی سجنی
آنسون ہیں میرے نینوں کے
نا اوس کی بوندیں
آنسون ہیں میرے نینوں کے
نا اوس کی بوندیں
دل میں لگی آگ
لگن من میں ملان کی
ہو من میں ملان کی
ہال پے میرے تجھے
کیوں ترس نا آئے
کہتا تھا یہی پنچھی
ہایے بچھڑ گئی سجنی
ہایے بچھڑ گئی سجنی
امید بھرا پنچھی
تھا کھوج رہا سجنی
کہتا تھا یہی پنچھی
ہایے بچھڑ گئی سجنی
ہایے بچھڑ گئی سجنی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.