امید تڑپتی ہیں
امید تڑپتی ہیں
روٹی ہیں تمانے
دنیا کا اشارہ ہیں
دنیا سے چلے جائیں
اس حسن کی محفل میں
ہم آئے تو کیوں آئے
یا وہ ہی بنے اپنے
یا ہم ہی چلے جائیں
منزل پے جنہے آکر
منزل نا نظر آئے
وہ بھولے ہوئے راہی
جائیں تو کدھر جائیں
جب اشق مچلتے ہیں
ایک درد سا اٹھتا ہیں
تم آنکھ کو سمجھا
او ہم درد کو سمجھیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.