لمر ہوئی، تمسے ملے، پھر بھی جانے کیوں
ایسے لگے جیسے پہلی بار ملے ہیں
عمر ہوئی، باگ سجے، پھر بھی جانے کیوں
ایسے لگے پھول پہلی بار کھلے ہیں
روپ جگا یوں، بن سنوارے
ساجنا، میں سنور گئی
روپ جگا یوں، بن سنوارے
ساجنا، میں سنور گئی
آج لگا یوں، آج لگا یوں
موتیوں سے میری مانگ بھر گئی
کجرا چھلکے، اچرا ڈھلکے
ایسے لگے جیسے پہلی بار ملے ہیں
سگ تمہارا، میرزندگی کو راس آ گیا
سگ تمہارا، میری
زندگی کو راس آ گیا
پا کے سہارا، پا کے سہارا،
دور تھا میں، اپنے پاس آ گیا
دنیا ساری، لاگے نیاری،
ایسے لگے جیسے پہلی بار ملے ہیں
جھوم اٹھا تن، من
مے ایک ایسی بات آ گئی
جھوم اٹھا تن، من
مے ایک ایسی بات آ گئی
جسکی تھی لگن، جسکی تھی لگن
آج وہ ملان کی رات آ گئی
الکے لہکے، اکھیاں باکاہے
ایسے لگے جیسے پہلی بار ملے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.