انسے نظریں ملی
اور ملی بھی نہیں
انسے نظریں ملی
اور ملی بھی نہیں
ہم کچھ کچھ پا بھی
گئے اور چھپا بھی گئے
دنیا دونوں کی بدلی
ہیں کچھ اس طرح
ہم دونوں کہاں سے
کہاں اب کہاں آ گئے
پیار ہیں وہ تحفہ
کھدا کی بات ہیں
کسکو کب ملےگا
یہ اسکے ہاتھ ہیں
دور ہم انہی سے جا رہے
کے جنکے پاس یہ
ہمارا دل رہے
دنیا دونوں کی بدلی
ہیں کچھ اس طرح
ہم دونوں کہاں سیکہں اب کہاں آ گئے
انسے نظریں ملی
اور ملی بھی نہیں
چاند سی دنیا ہو اور
ہو وہاں ہم تم
خوشیوں کی بارش
ہو پھر ہو نا کوئی گھام
سنگ ہی سنگ زندگی تیرہ ہو
اسی چاہت میں تو
ہم جیے جا رہے ہیں
دنیا دونوں کی بدلی
ہیں کچھ اس طرح
ہم دونوں کہاں سے
کہاں اب کہاں آ گئے
انسے نظریں ملی
اور ملی بھی نہیں
دنیا دونوں کی بدلی
ہیں کچھ اس طرح
ہم دونوں کہاں سے
کہاں اب کہاں آ گئے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.