اسکو نہیں دیکھا ہمنے کبھی
پر اسکی ضرورت کیا ہوگی آئی ماں،
آئی ماں تیری سورت سے الگ
بھگوان کی سورت کیا ہوگی، کیا ہوگی
اسکو نہیں دیکھا ہمنے کبھی
انسان تو کیا دیوتا بھی
آنچل مے پلے تیرہ
ہیں سورگ اسی دنیا مے
قدموں کے تلے تیرہ
ممتا ہی لٹائے جسکے نین، ہو
ممتا ہی لٹائے جسکے نین
ایسی کوئی مورت کیا ہوگی
آئی ماں، آئی ماں تیری سورت سے الگ
بھگوان کی سورت کیا ہوگی، کیا ہوگی
اسکو نہیں دیکھا ہمنے کبھی
کیوں دھوپ جلایے دکھوں کی
کیوں گھام کی گھٹا برسے
یہ ہاتھ دعاؤ والے
رہتے ہیں سدا سر پیتو ہیں تو اندھیرے پتھ مے ہمے، ہو
تو ہیں تو اندھیرے پتھ مے ہمے
سورج کی ضرورت کیا ہوگی
آئی ماں، آئی ماں تیری سورت سے الگ
بھگوان کی سورت کیا ہوگی، کیا ہوگی
اسکو نہیں دیکھا ہمنے کبھی
کہتے ہیں تیری شان مے جو
کوئی اونچے بول نہیں
بھگوان کے پاس بھی ماتا
تیرہ پیار کا مول نہیں
ہم تو یہی جانے تجھسے بڑی، ہو
ہم تو یہی جانے تجھسے بڑی
سنسار کی ڈولت کیا ہوگی
آئی ماں، آئی ماں تیری سورت سے الگ
بھگوان کی سورت کیا ہوگی، کیا ہوگی
اسکو نہیں دیکھا ہمنے کبھی
پر اسکی ضرورت کیا ہوگی آئی ماں،
آئی ماں تیری سورت سے الگ
بھگوان کی سورت کیا ہوگی، کیا ہوگی
اسکو نہیں دیکھا ہمنے کبھی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.