روح تلک اترا جو اندھیرا
پرسو نظر آیا نا سویرا
روح تلک اترا جو اندھیرا
فیل گیا تنہائی کا گھیرا
ہر یقین کھو گیا
اور گما وہ گیا
ہر یقین کھو گیا
اور گما وہ گیا
اب سر پے داڑھی ویہم ہے
یارو کی یاری ویہم ہے
اور عشق خماری ویہم ہے
سب ویہم ہے ویہم ہے ویہم ہے
اب جسم کا بنجر ویہم ہے
ہر دل کا منظر ویہم ہے
بس ذہن کے اندر ویہم ہے
سب ویہم ہے ویہم ہے ویہم ہے
فانی ہے فانی جب ساری دنیا فانی
تو کیا ہے زندگانی ہے بےایمانی
ہے جو روانی یہ وقت کی روانی
یہ قابو میں نا آنی ہے بےایمانی
جو دعا سا ملا
دے گیا وہ گلا
اب تمپے بھاری ویہم ہے
ہر ایک آزادی ویہم ہے
اور دنیاداری ویہم ہے
سب ویہم ہے ویہم ہے ویہم ہے
ویہم ہے
سب ویہم ہے ویہم ہے ویہم ہے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.