وفا جو تمسے کبھی میںنے نبھائی ہوتی
وفا جو تمسے کبھی میںنے نبھائی ہوتی
عمر نا مفت میں سڑکو پے گوائی ہوتی
وفا جو تمسے کبھی میںنے نبھائی ہوتی
عمر نا مفت میں سڑکو پے گوائی ہوتی
وفا جو تمسے
سانپ یادوں کے ہیں دستے مجھے
ہر شامو سہر
سانپ یادوں کے ہیں دستے مجھے
ہر شامو سہر
یہ جو سوتے تو مجھے نیند بھی آئی ہوتی
تیری چوکھت سے جو اس روز نا آیا ہوٹمیں کھدا ہوتا دنیا پے کھدائی ہوتی
وفا جو تمسے کبھی میںنے نبھائی ہوتی
عمر نا مفت میں سڑکو پے گوائی ہوتی
وفا جو تمسے
ہوتی گیرت تو تیرہ ساتھ ہی مار جاتے سجن
ہوتی گیرت تو تیرہ ساتھ ہی مار جاتے سجن
لاش کندھو پے یو اپنی نا اٹھایی ہوتی
ہاتھ کیا آیا میرے ایک سیاہی کے سوا
دیکھنے حل میرا تو بھی تباہی ہوتی
وفا جو تمسے کبھی میںنے نبھائی ہوتی
عمر نا مفت میں سڑکو پے گوائی ہوتی
وفا جو تمسے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.