عشق مجھکو نہیں وحشت ہی صحیح
میری وحشت تیری شہرت ہی صحیح
کھاتہ کیجے نا تلوک ہم سے
کچھ نہیں ہیں تو اداوٹ ہی صحیح
میرے ہونے میں ہیں کیا رسوائی
ہیں وہ مجلس نہیں کھلوٹ ہی صحیح
ہم بھی دشمن تو نہیں ہیں اپنے
ہم بھی دشمن تو نہیں ہیں اپنےغیر کو تجھ سے محبت ہی صحیح
ہم کوئی ترک ای وفا کرتے ہیں
نا صحیح عشق مصیبت ہی صحیح
ہم بھی تسلیم کی کھو ڈالینگے
بینیاضی تیری عادت ہی صحیح
یار سے چھیڑا چلی جائے اسد
گر نہیں وسل تو ہسرت ہی صحیح۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.