ہاں گھر آنے کی دیر
مجھسے نا ہوتی
کیونکہ تم دروازے پے
ہستی کھڑی ہوتی
کچھ میں بولوں
پھر تم مسکراتی تھی
تمہاری آنکھیں
گلابی شاموں سی
جبسے تم کھو گئی
نا کوئی راستہ ہے
زندگی نہیں یہ گزارا ہے
اوہ لوٹ کے واپس آ جاؤ
میں پھر سے گلے لگاؤنگا
اوہ لوٹ کے واپس آ جاؤ
میں پھر سے گلے لگاؤنگا
ہاں بستر کے دوسرے حصے سے ہو گئی
میری دشمنی جبسے تم گئی
میرے چہرے کی ہسی اب نا رہی
اتنی ٹیڑھی تیری یادوں جیسی
جبسے تم کھو گئی
نا کوئی راستہ ہے
زندگی نہیں یہ گزارا ہے
اوہ لوٹ کے واپس آ جاؤ
میں پھر سے گلے لگاؤنگا
بستر پے سونے کی عادت ہے
پر صوفے پے میں سو جاؤنگا
تقدیر میں تم اگر ہوگی
مجھسے کہیں مل جاؤگی
اوہ لوٹ کے واپس آ جاؤ
میں پھر سے گلے لگاؤنگا
نا نا نا نا نا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.