وہ صبح کبھی توہ آییگی
وہ صبح کبھی توہ آییگی
ان کالی صدیوں کے سر سے جب
رات کا آنچل ڈھلکیگا
جب دکھ کے بادل پگھلینگے
جب سکھ کا ساگر چھلکیگا
جب امبر جھوم کے ناچیگا
جب دھرتی نگمے گائیگی
وہ صبح کبھی توہ آییگی
وہ صبح کبھی توہ آییگی
جس صبح کی خاطر جگ جگ سے
ہم سب مار مار کے جیتے ہیں
جس صبح کے امرت کی دھن مے
ہم زہر کے پیالہ پیتے ہیں بھوکھی پیاسی روہو پر
ایک دن تو کرم فرمائیگی
وہ صبح کبھی توہ آییگی
وہ صبح کبھی توہ آییگی
مانا کے ابھی تیرہ میرے
ارمانوں کی قیمت کچھ بھی نہیں
مٹی کا بھی ہیں کچھ مول مگر
انسانو کی قیمت کچھ بھی نہیں
انسانو کی اعزت جب جھوٹھے
سکو مے نا ٹولی جائیگی
وہ صبح کبھی توہ آییگی
وہ صبح کبھی توہ آییگی
وہ صبح کبھی توہ آییگی
وہ صبح کبھی توہ آییگی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.