جان بجھی آنکھوں کی،
جالدار پلکوں میں
خواب جب سرکتے ہیں،
لگتا ہیں وہ زندہ ہیں
ہاں لگتا ہیں وہ زندہ ہیں
شام کی اداسی میں،
ایک دیا جلتا ہیں
روشنی جو ہوتی ہیں،
لگتا ہیں وہ زندہ ہیں
وہ زندہ ہیں
چھو بھی لو۔۔وہ زندہ ہیں
چھو کے دیکھو زندہ ہیں
چھو بھی لو۔۔، وہ زندہ ہیں
چھو کے دیکھو زندہ ہیں
کچھ دیر کی، ایک نیند ہیں
سوئی نہیں، جاگ رہی ہیں
ایک خواب توہ، کھویا کہیں
ایک خواب وہ، مانگ رہی ہیں
آنکھ سے چاہو توہ،
آج بھی چھو لوں اسے
وہ زندہ ہیں
بولتی دلیلوں میں،
کاگزوں کی سیاہی میں
ہر نئی گواہی میں،
لگتا ہیں وہ زندہ ہیں
پاس جا کے دیکھو توہ،
توڈا توڈا چہرا وہ
آیینے میں باقی ہیں،
لگتا ہیں وہ زندہ ہیں
وہ زندہ ہیں
چھو بھی لو، وہ زندہ ہیں
چھو کے دیکھو زندہ ہیں
چھو بھی لو، وہ زندہ ہیں
چھو کے دیکھو زندہ ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.