وہی اڑی اڑی گھٹایے ہیں
ایک تم نہیں ہو تو کچھ نہیں
ایک تم نہیں ہو تو کچھ نہیں
وہی بھیگب بھیگی ہوائے ہیں
ایک تم نہیں ہو تو کچھ نہیں
ایک تم نہیں ہو تو کچھ نہیں
ہیں کلی سے گل کو ملے ہوئے
یہا زخمے دل ہیں کھلے ہوئے
وہی کوئلو کی سدایے ہیں
وہی کوئلو کی سدایے ہیں
ایک تم نہیں ہو تو کچھ نہیں
ایک تم نہیں ہو تو کچھ نہیں
جو کئے دھ وادے نگاہو میں
وہی اڑ گئے آئے ہواؤں میں
وہی کھوئی کھوئی فضائے ہیں
وہی کھوئی کھوئی فضائے ہیں
ایک تم نہیں ہو تو کچھ نہیں
ایک تم نہیں ہو تو کچھ نہیں
یہی کل تو تم میرے ساتھ دھ
گورے ہاتھو میں میرے ہاتھ دھ
مگر آج ہوٹھو پے آہے ہیں
مگر آج ہوٹھو پے آہے ہیں
ایک تم نہیں ہو تو کچھ نہیں
ایک تم نہیں ہو تو کچھ نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.