او یا قربان
وہ آنکھے تھی دلابر کی
یا نارگسے مستہونا
دیکھیں ہوئے اس بت کو
اب ہو گیا زمانہ
او صبا کہنا میرے دلدار کو
دل تڑپتا ہیں تیرہ دیدار کو
او صبا کہنا میرے دلدار کو
دل تڑپتا ہیں تیرہ دیدار کو
او یا قربان
دیکھینگے کب وہ سورت
جس پے بہار سڑکے
یہ دل تو کیا ہیں یاروں
کابل قدھار سڑکیکس طرح بھولے نگاہیں یار کو
دل تڑپتا ہیں تیرہ دیدار کو
او صبا کہنا میرے دلدار کو
دل تڑپتا ہیں تیرہ دیدار کو
او یا قربان
کیسی ہیں یہ قیامت
او تو ہی بتا کھدایا
جتنا بلایا اس کو
اتنا وہ یاد آیا
کیا قرار آئے تیرہ بیمار کو
دل تڑپتا ہیں تیرہ دیدار کو
او صبا کہنا میرے دلدار کو
دل تڑپتا ہیں تیرہ دیدار کو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.