یار ظاہر ظاہر جیا کر دے
یار ظاہر ظاہر جیا کر دے
کاش کے تو چوم کے کھدا کر دے
جسم یہ جنگل نہیں
جسم یہ جنگل نہیں
ہوا کب سے چل مجھے
پھر ہرا بھرا کر دے
سنا ہے کوئی روٹھے تو
روٹھے تو بڑھتی چاہتیں
سنا ہے کوئی روٹھے تو
روٹھے تو بڑھتی چاہتیں
ہے گزارش تو مجھکو خفا کر دے
کاش کے تو چوم کے کھدا کر دے
زلفیں تیری پہلے بنی
بادل بنے بعد میں
زلفیں تیری پہلے بنی
بادل بنے بعد میں
پھولوں نے بھی گہنے
پہنے تیری یاد میں
میں ڈھونڈھوں تیرے چہرے کو
چہرے کو بدل میں سدا
میں دیکھوں سارے پھولوں میں
پھولوں میں تیری ہی ادا
یار ظاہر ظاہر جیا کر دے
کاش کے تو چوم کے کھدا کر دے
خماری جیسے روحوں پے
روحوں پے چڑھتی چاہتیں
سنا ہے کوئی روٹھے تو
روٹھے تو بڑھتی چاہتیں
ہے گزارش گزارش شفا کر دے
کاش کے تو چوم کے کھدا کر دے
جسم یہ جنگل نہیں
جسم یہ جنگل نہیں
ہوا کب سے چل مجھے
پھر ہرا بھرا کر دے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.