یارا او یارا
تجھسے ملا مجھے جینے کا اشارہ
تنے میری سہنی سی ہستی کو ابھارا
سن میری جان تجھپے قربان
میری ہر سانس پے ہیں تیرا احسان
کیسے جائیگا اتارا
ساہیبہ ہو او او او ساہیبہ
تجھسا نہیں کوئی دنیا میں پیارا
تو ہی میری منزل تو ہی سہرا
دل کے مہمان کہا میرا من
تیرہ چلے جانے سے جانے لگی جان
جلدی آنا تو دوبارہ
ساہیبا
پہن لیا میںنے تیرہ پیار کا گہنا
پہن لیا میںنے تیرہ پیار کا گہنا
مشکل ہیں اب تیرہ بن رہنا
نینوں سے کہہ دے دن رات نا بہنا
نینوں سے کہہ دے دن رات نا بہنا
پریت میں پڑتا ہیں برہا بھی سہنا
ساہیبہ ہو او او او ساہیبہ
کل کیا ہوگا کچھ نا بچھرا
سوپ دیا میںنے روپ یہ کنورا
دل کے مہمان کہا میرے منتیری چلے جانے سے جانے لگی جان
جلدی آنا تو دوبارہ ساہیبا
لگے رہے پہرے ٹوٹی نا زنجیریں
لگے رہے پہرے ٹوٹی نا زنجیریں
کر کر ہارا میں توہ سب تڈبیرے
نا جانے چاہت کی کیسی ہیں تقدیریں
نا جانے چاہت کی کیسی ہیں تقدیریں
بچھڑتی آئی سدا رانجھو سے ہیرے
یارا او یارا
میں ساگر تو ندیاں کی دھارا
ہو کے رہیگا ملان ہمارا
سن میری جان تجھپے قربان
میری ہر سانس پے ہیں تیرا احسان
کیسے جائیگا اتارا
ساہیبہ ہو او او او ساہیبہ
تجھسا نہیں کوئی دنیا میں پیارا
تو ہی میری منزل تو ہی سہرا
دل کے مہمان کہا میرا من
تیرہ چلے جانے سے جانے لگی جان
جلدی آنا تو دوبارہ
ساہیبہ یارا ساہیبہ یارا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.