یادوں میں اکثر آتے رہے
کچھ پل ہنسکے رلاتے رہے
تمکو بھولا نا پایے کبھی
لگتا ہیں تم ساتھ میں ہو ابھی
کیا خوب لمگے ہیں ہم
آج پھر سے ہیں ساتھ
اڑ کے چلے آسمان کے پار
دل کی تمانا ہیں بار بار
بکھرے ہوئے خواب کتنے
آنکھیں ہیں خود میں بسائے
خوابوں میں نا مل سکے جواؤں انہیں دھند لائے
پھر ہوکے سچ خواب اپنے
چلنے لجینے ساتھ ساتھ
سمجھو نا تم یہ زارا سی بات
سمندر کی لہروں کو دیکھو
ٹوٹے مگر تم نا جائے
ساحل سے ملنے کے خاطر
لیکے امیدیں وہ آئیں
ہم تم بھی لہروں کی طرح
ملتے رہیںگے بار بار
لمحیں یہ آیینگے بار بار۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.