یہ بہکتی گھٹایے
یہ مہکت ہوائے
کہہ رہیں ہیں ہمسے
تمسے جانے کیا افسانا
کہتی ہیں یہ گھٹایے
کہتی ہیں یہ ہوائے
دھڑکانو کے ساز پر
اب چھید دل کا ترانا
یہ بہکتی گھٹایے
کیا حسین بہاریں
کیا جوان ہیں موسم
چا رہا ہیں دل پر
ایک ناشے کا عالم
چا رہا ہیں دل پر
ایک ناشے کا عالم
عشق ہیں حسن ہیں
اور پھر تنہائیے بہکتی گھٹایے
اہا یہ مہکتی ہوائے
کہہ رہیں ہیں ہمسے
تمسے جانے کیا افسانا
یہ بہکتی گھٹایے
پتھارو کے نغمے
وادیوں کے گایے
آج ہم خوابوں
کی انجمن مے آئے
آج ہم خوابوں
کی انجمن مے آئے
رات دن پیار کے
آرزو شرمایے
یہ بہکتی گھٹایے
یہ مہکتی ہوائے
کہہ رہیں ہیں ہمسے
تمسے جانے کیا افسانا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.