یہ کیا ہیں ڈھنگ زمانے کا
کیسی یہ کھدائی ہیں
ہر ایک بھلائی کا بدلا
دنیا میں برائی ہیں
یہ کیا ہیں ڈھنگ زمانے کا
ہر بات بنے افسانا جہاں
ہر نام پے تہمت آتی ہو
اٹھتے ہی کوئی معصوم نظر
بس رسوائی ہو جاتی ہو
آئی دل ایسی محفل سے تو
بہتر تناہائی ہیں
ہر ایک بھلائی کا بدلادنیا میں برائی ہیں
یہ کیا ہیں ڈھنگ زمانے کا
دل پار ہوا بیزار ہوا
اب جینا یہا دشوار ہوا
دل پار ہوا بیزار ہوا
جھوٹھے تانوں کو سنکر میں
مجبور ہوا لاچار ہوا
کہیں لے چل آئی دل یہ ناگری
مجھے راس نا آئی ہیں
ہر ایک بھلائی کا بدلا
دنیا میں برائی ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.