یہ لہو روٹی ہوئی شام
یہ لارؤ کے کفن
یہ لہو روٹی ہوئی شام
یہ لارؤ کے کفن
گھام مے ڈوبی درد
وقت یہ اجڑے ایک طرف
کتنے غمگین اڑاس
ہیں پھجا مے فالی ہیں
جل محل ہیں کی وفا
وہ کا سلگتا جام
ایک شنساوو کی مگ
رور تامناؤ مے
سب نامی روپ کی جلتے
کو جلا ڈالا تھا
اپنا گنگین ہر
مکانا سجنے کے لیے
کتنے موسم چرگوں
کو بجھا ڈالا تھا
جلم کی آگ ستاروں
کو جلاس سکتی ہیجلم کے ہاٹ ستاروں
کو نہیں پا سکتے
جنکے سینے مے حواس
کے سوا کچھ اور نا ہو
وہ موہبت کے نظروں
کو نہیں پا سکتے
پدمنی تجھ پے بھوٹ
ناز ہمے آج بھی ہیں
تنے نا پاک ارادو
کو مٹا ہی ڈالا
اپنی اعزت کے لیے
اپنی وفا کے خاطر
پھول سے جسم کو جوہر
مے جلا ہی ڈالا
پھول سے جسم کو جوہر
مے جلا ہی ڈالا
پھول سے جسم کو جوہر
مے جلا ہی ڈالا
یہ لہو روٹی ہوئی شام
یہ لہروں کے کفن
یہ لہو روٹی ہوئی شام
یہ لہروں کے کفن۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.