یہ ناٹک کوی لکھ گئے کالیداس
یہ ناٹک کوی لکھ گئے کالیداس
کہی پے تپووان کی بھومی کے پاس
کسی ماریگ کا پیچھا جو کرتے ہوئے
تقی سندری ایک دوسینت نے
شکاری کا من خود ہو گیا شکار
اسے بھا گئی اس چمن کی باہر
لگتی تھی وہ کوئی اپسرا
اسکا تھا نام شکنتلا
شکنتلا شکنتلا ایک کلی تھی وہ
جو چٹک گئی بھورے کے
سنگ بھٹک گئی پریتم کو
من میں بسا لیا گندھابھ
بیاہ رچا لیا جب سیج سج
گئی پریت سے جب سیج سج
گئی پریت سے من نے کہا
منمیت سے موہے چھوڑ
تو نا جاؤگے موہے چھوڑ
تو نا جاؤگے
ہو رسیا من بسیا پیا
لیکے جیا موہے چھوڑ تو نا جاؤگے
ساگنی ناگری کے تم ہو راجن
ڈرتی ہوں میں سوچ کے سجن
موہے بھول تو نا جاؤگے
پیا چھوڑ تو نا جاؤگے
بن کی رانی کے وہ گیت گئے ہوئے
راجہ واپیس ناگریا کو جاتے ہوئے
ایک انگوٹھی نشانی اسے دے گیا
پریم کی ایک کہانی اسے دے گیا
جاگتے وقت بھی سوئی رہتی تھی وہ
سیا کے دھیان میں کھوئی رہتی تھی وہ
کھوئی رہتی تھی وہ ایک دن دوار پے
آیا ایک مہرشی کوئی ہیں کوئی ہیں
اسنے آواز دی
پیار کی ہایے قسمت ہیں
کتنی خراب جب ملا نا
اتتھی کو کوئی جواب دے دیا اسنے
نردوش کو یہ سرپ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.