دن نے جاتے جاتے
مجھکو رات کے ہاتھ کیا
بھور بھائی اور جھاد چادریا
رات نے کچھ کیا
پھر پہرے پر سورج آیا
پھر وہی دن کے پھیرے
پہرےدار بدلتے جائیں
بندھ نا چھٹے میرے
یہ رات دن کا پھیرا
یہ رات دن کا پھیرا
لگا رہیگا
جب تک نا کچھ ہوگا
یہا سے تیرا
یہ رات دن کا پھیرا
صبح گزر گئی ہیں
اور شام جا رہی ہیں
صبح گزر گئی ہیں
اور شام جا رہی ہیں
مرکھ سنبھال کے در پیوو رات آ رہی ہیں
اس رات کا جیون میں
کبھی ہوگا نا سویرا
اس رات کا جیون میں
کبھی ہوگا نا سویرا
یہ رات دن کا پھیرا
مایا کے لادے سر پے
دھار کے کہا چلا ہیں
مایا کے لادے سر پے
دھار کے کہا چلا ہیں
اور موہ جھولیوں میں
بھر کے کہا چلا ہیں
منزل ہیں دور تیری
قدم ڈگمگایے تیرا
یہ رات دن کا پھیرا
لگا رہیگا
جب تک نا کچھ ہوگا
یہا سے تیرا
یہ رات دن کا پھیرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.