پڑا تمہارا کبھی بجلیو سے کم نہیں
جلا کے خاک نا کر دو ہو میرا نام نہیں
جیسے عشق کا ہو دوا میرے سامنے تو آئے
جیسے عشق کا ہو دوا میرے سامنے تو آئے
یہ رہی میری جوانی جوانی
یہ رہی میری جوانی کوئی آگ تو بجھایے
یہ رہی میری جوانی کوئی آگ تو بجھایے
یہ رہی میری جوانی
ہو وہ ہنسی ادا کاہا ہیں
میرے ہوش جو اڑائے
وہ ہنسی ادا کاہا ہیں میرے ہوش جو اڑائے
نا کرو گرور اتنا، اتنا
نا کرو گرور اتنا کہی بات بد نا جائے
نا کرو گرور اتنا کہی بات بد نا جائے
یہ رہی میری جوانی
میں ہو کتنی خوبصورت او ہو
میں ہو کتنی خوبصورت نہیں کہنے کی ضرورت
کیسے کیسے میرے دیوانے توبہ توبہ
مجھسے کیا خوشی بھی بیگانے ٹوب توبہ
میں ہو کتنی خوبصورت نہیں کہنے کی ضرورت
مجھے دیکھنے سے پہلے زارا دل کو اپنے کراد
کوئی ہیں جو آگے بڑکے بڑکے
کوئی ہیں جو آگے بڑکے تمہے آئینہ دکھاییں
یہ رہی میری جوانی کوئی آگ تو بجھایے
یہ رہی میری جوانی
تم حسین ہو تو ہوگی ہٹم حسین ہو تو ہوگی نہیں میں بھی کم کسی سے
تو پہریب کھا نا جانا کہی
میری سدگی سے، سدگی سے
میز آج لے رہا ہو میں تمہاری بےرخی سے
میرا دل ڈوبے ڈوبے آئے آئے
میرا دل ڈوبے ڈوبے آئے یہ گرور ٹوٹ جائے
نا کرو گرور اتنا کہی بات بد نا جائے
یہ رہی میری جوانی
تم لٹیرے ہو مگر بس چلیگا نا ادھر
پھول نہیں ملتے نئے کانٹو پے ہی کر لو بسر
آج کانٹو پے صحیح کل پھول بھی برساؤگی
میں جہا تمکو بلاؤنگا چلی آؤگی
جاؤ تم جیسے نظر باج بہت دیکھیں ہیں
یہ گرور اور یہ اندازہ بہت دیکھیں ہیں
جب نا ہوںگی کہی ایک روز بھی دیدار میرے
کچے دھاگے سے بندھے آیینگے سرکار میرے
دل کے بہلانے کو بھانے دے کھایال اچھا ہیں
ہم مارے جاتے ہیں تم کہتے ہو ہا ہا
ارے اچھا ہیں
نا کرو گرور اتنا، اتنا
نا کرو گرور اتنا کہی بات بد نا جائے
نا کرو گرور اتنا کہی بات بد نا جائے
جیسے عشق کا ہو دوا میرے سامنے تو آئے
یہ رہی میری جوانی جوانی
یہ رہی میری جوانی کوئی آگ تو بجھایے
یہ رہی میری جوانی کوئی آگ تو بجھایے
یہ رہی میری جوانی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.