یہ زندگی بھی کیا ہیں
جیسے کسی بھولے ہوئے
جلم کی سزا ہیں
یہ زندگی بھی کیا ہیں
سہمی ہوئی سانسو کی
بےجان سدایے ہیں
بڑھتا ہوا طوفان
اور تیج ہوائے ہیں
دیپ جل رہا ہیں
یہ زندگی بھی کیا ہیں
جیسے کسی بھولے ہوئے
جلم کی سزا ہیں
یہ زندگی بھی کیا ہیں
اس ڈور میں جینا تو
ہر ہال میں مشکل ہیں
انسان کی مجبوری
انسان کی خاطر ہیں
موٹ بھی ایک دعا ہیں
یہ زندگی بھی کیا ہیں
جیسے کسی بھولے ہوئے
جلم کی سزا ہیں
یہ زندگی بھی کیا ہیں
یہ زندگی بھی کیا ہیں
جیسے کسی بھولے ہوئے
جلم کی سزا ہیں
یہ زندگی بھی کیا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.