یہ آنکھیں دیکھ کر ہم ساری
دنیا بھول جاتے ہیں
یہ آنکھیں دیکھ کر ہم ساری
دنیا بھول جاتے ہیں
انہیں پانے کی
انہیں پانے کی دھن میں ہر
تامنا بھول جاتے ہیں
تم اپنی محکی محکی
زلف کے پیچوں کو کم کر دو
تم اپنی محکی محکی
زلف کے پیچوں کو کم کر دو
مسافر انمیں گرکر
اپنا راستہ بھول جاتے
بھول جاتے ہیں
یہ آنکھیں دیکھ کر ہم ساری
دنیا بھول جاتے ہیں
یہ بہں جب ہمیں اپنی
پناہو میں بلاتی ہیں
یہ بہں جب ہمیں اپنی
پناہو میں بلاتی ہیں
ہمیں اپنی قسم
ہمیں اپنی قسم ہم ہر
سہرا بھول جاتے ہیں
تمہارے نارم-او-نازک
ہونٹھ جس دم مسکراتے ہیں
تمہارے نارم-او-نازک
ہونٹھ جس دم مسکراتے ہیں
بہاریں جھینپتی پھول
کھلانا بھول جاتے ہیں
یہ آنکھیں دیکھ کر ہم ساری
دنیا بھول جاتے ہیں
بہت کچھ تم سے کہنے کی
تامنا دل میں رکھتے ہیں
بہت کچھ تم سے کہنے کی
تامنا دل میں رکھتے ہیں
مگر جب سامنے آتے ہے
کہنا بھول جاتے ہیں
محبت مینزباندھپ ہو
تو آنکھیں بات کرتی ہیں
محبت میں زبان چپ ہو
تو آنکھیں بات کرتی ہیں
وہ کہہ دیتی ہیں سب باتیں
جو کہنا بھول جاتے ہیں
یہ آنکھیں دیکھ کر ہم ساری
دنیا بھول جاتے ہیں
یہ آنکھیں دیکھ کر ہم ساری
دنیا بھول جاتے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.