یہ بدنصیب بچہ
تقدیر کا ہیں مارا
اتنے بڑے جہاں میں
یہ ایک بے شہرہ
یہ بدنصیب بچہ
تقدیر کا ہیں مارا
اتنے بڑے جہاں میں
یہ ایک بے شہرہ
یہ بدنصیب بچہ
تقدیر کا ہیں مارا
بچپن سے اس کے سر پے
نا باپ کا ہیں سایا
نا ماں نے لوریا ڈی
نا ددھ ہی پلایا
پی پی کے اپنے آنسو
کرتا ہیں یہ گجرا
یہ بدنصیب بچہ
تقدیر کا ہیں مارا
مجھکو جنم دیا کیوبے رحم زندگی نے
کڑے کے ڈھیر میں کیو
پھیکا مجھے کسی نے
دمن پکڑ کے
ایک دن پوچھیگا یہ ہمارا
یہ بدنصیب بچہ
تقدیر کا ہیں مارا
کچھ دیر ہو نا جائے
اندھیر ہو نا جائے
انگلی پکڑ لے کوئی
یہ کھو نا جائے
یہ بھول ہیں کسی کی
یہ پھول ہیں ہمارا
یہ بدنصیب بچہ
تقدیر کا ہیں مارا
اتنے بڑے جہاں میں
یہ ایک بے شہرہ
یہ بدنصیب بچہ
تقدیر کا ہیں مارا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.