یہ دھرتی یہ امبر یہ سورج یہ پروت
یہ موسم ندیا کے دھرے
یہ دھرتی یہ امبر یہ سورج یہ پروت
یہ موسم ندیا کے دھرے
یہ سیہرا یہ جنگل ہوائے فجائے
ہمے پوجتے ہیں یہ سارے
یہ دھرتی یہ امبر یہ سورج یہ پروت
یہ موسم ندیا کے دھرے
مگر میرے بندے تجھے کچھ خبر ہیں
ہماری تو تجھ پر ہی جےدا نظر ہیں
ذرا سی جو تجھ پر مسبت جو آئی
تو میری طرف تنے آنکے دکھائی
کبھی گور سے دیکھ سورج کو میرے
جو خود کو جھلکر مٹایے انڈیرے
ذرا گور کر پھولوں کی زندگی پر
جو مرتے ہیں دنیا مے خوشبو لوٹا کر
جہاں کے ستم کتنے سہتی زمین ہیں
کبھی اسکو مجھسے سکھایت نہیں ہیں
تم اندازہ جینے کا اپنا بادل دو
بلاتی ہیں منزل اٹھو چل کے دیکھو
یہ دھرتی یہ امبر یہ سورج یہ پروت
یہ موسم ندیا کے دھرے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.