یہ تو نہیں تھی وہ صبح جو
راتوں کو جسکی خاطر چلے
کٹتا نہیں ہے یہ راستہ لو
ہوتے نہیں کم یہ فاصلے
پر کم نا ہوںگے
بڑھتے رہیںگے
یہ ہوصلے یہ ہوصلے
یہ ہوصلے یہ ہوصلے
ہو ہو ہو ہو
یہ تو نہیں تھے وہ سویرے
راتوں کو جسکی خاطر جگے
ملکے مٹاییں جسکے اندھیرے
ہمنے جلایے دل کے دیے
اب کم نا ہوںگے
بڑھتے رہیںگے
یہ ہوصلے یہ ہوصلے
یہ ہوصلے یہ ہوصلے
جہاں بھی گئے ملکے ہم وہاں
لو منزلیں مل رہی ہیں جہاں
جو مشکلیں ہو رہی ہیں فناہ
ہو ہو ہو ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.