نربل سے لڑائی بلوان کی
نربل سے لڑائی بلوان کی
یہ کہانی ہیں دیے
کی اور طوفان کی
یہ کہانی ہیں
دیے کی اور طوفان کی
ایک رات ادھیاری تھی
دشائے کاری کاری
منڈ منڈ پون
تھا چل رہا
ادھیارے کو مٹانے
جاگ مے جیوت جگانے
ایک چھوٹا سا دیا
تھا کہی جل رہا
اپنی دھن مے مگن
اسکے تن مے اگن
اسکی لو مے
لگن بھگوان کی
یہ کہانی ہیں
دیے کی اور طوفان کی
کہی دور تھا طوفان
کہی دور تھا طوفان
دیے سے تھا بلوان
سارے جاگ کو
مسلنے مچل رہا
جھاد ہو یا پہاڑ
دے وہ پل مے اکھاد
سوچ سوچ کے زمی
پے تھا اچھل رہا
ایک نانہا سا دیا
اس نے حملہ کیا
ایک نانہا سا دیا
اس نے حملہ کیا
اب دیکھو لیلا
ودھی کے ودھان کی
یہ کہانی ہیں
دیے کی اور طوفان کی
دنیا نے ساتھ چھوڑا
ممتا نے مکھ موڑا
اب دیے پے یہ
دکھ پڑنے لگا
پر ہمت نا ہار
من مے مرنا وچار
اتیاچار کی
ہوا سے لڑنے لگا
سر اٹھنا یا جھکنا
یا بھلائی مے مار جانا
گھڑی آئی اسکے
بھی امتیہان کی
یہ کہانی ہیڈیے کی اور طوفان کی
پھر ایسی گھڑی آئی
پھر ایسی گھڑی آئی
گھناگھور گھٹا چھائی
اب دیے کا بھی
دل لگا کانپنے
بڑے زور سے طوفان
آیا بھرتا اڑان
اس چھوٹے سے دیے
کا بال ماپنے
تب دیا دکھیارا
وہ بچارا بیسہارا
چلا داو پے لگنے
بازی پران کی بازی پران کی
بازی پران کی بازی پران کی
چلا داو پے
لگنے بازی پران کی
یہ کہانی ہیں
دیے کی اور طوفان کی
لڑتے لڑتے وہ تھکا
پھر بھی بجھ نا سکا
اسکی جیوت مے تھا
بال رے سچائی کا
چاہیں تھا وہ
کمزور پر ٹوٹی نہیں ڈور
اس نے بیڑا تھا
اٹھایا رے بھلائی کا
ہوا نہیں وہ نراش
چلی جب تک سانس
اسے آس تھی
پربھو کے وردان کی
یہ کہانی ہیں
دیے کی اور طوفان کی
سر پٹک پٹک
پگ جھتک جھتک
نا ہٹا پایا
دیے کو اپنی آن سے
بار بار وار
کر انت مے ہار کر
طوفان بھگ
رے میدان سے
اتیاچار سے
ابھر جلی جیوت امر
رہی امر نشانی بلدان کی
یہ کہانی ہیں
دیے کی اور طوفان کی
نربل سے لڑائی بلوان کی
یہ کہانی ہیں
دیے کی اور طوفان کی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.