یہ قصور میرا ہیں
کی یقین کیا ہیں
دل تیرہ ہی خاطر
رکھ چھوڑ دیا ہیں
یہ قصور میرا
ہیں کی یقین کیا ہیں
دل تیرہ ہی خاطر
رکھ چھوڑ دیا ہیں
تو ہی سبسے قریب ہیں میرے
تو ہی میرا نصیب ہیں
اب یہ محسوس کیا ہیں
تو ہی سبسے قریب ہیں میرے
تو ہی میرا نصیب ہیں
اب یہ محسوس کیا ہیں
یہ قصور میرا ہیں
کی یقین کیا ہیں
دل تیرہ ہی خاطر
رکھ چھوڑ دیا ہیں
ایک تو ہیں دولت ہیں میری
حاصل تو میرا
کتنی ہیں محبت تجھسے
بے-حساب وفا
حسرتوں سے بڑھکرپنی چاہا تجھے ہمیشہ
یہ قصور میرا ہیں
کے یقین کیا ہیں
دل تیرہ ہی خاطر
رکھ چھوڑ دیا ہیں
تو ہی سبسے قریب ہیں میرے
تو ہی میرا نصیب ہیں
اب یہ محسوس کیا ہیں
کوئی درد رہا نا دل میں
نا کوئی کھرا
ہر کھوائش پوری ہوئی ہیں
تجھے پا جو لیا
دور مجھسے ہو نا کبھی نا
کرنا یہ ایک احسان
یہ قصور میرا ہیں
کی یقین کیا ہیں
دل تیرہ ہی خاطر
رکھ چھوڑ دیا ہیں
تو ہی سبسے قریب ہیں میرے
تو ہی میرا نصیب ہیں
اب یہ محسوس کیا ہیں ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.