وہ مجھسے دور میں مجبور
جو تو کدھر جو
میں بربدی کا اپنی ہایے
کیسے اٹھاؤ
تیرہ لٹنے کی ہیں دلجنی
کب انکو خبر ہوگی
یہ میری چلتی پھرتی لاش
کل غیرو کے گھر ہوگی
تیرہ لٹنے کی ہیں دلجنی
کب انکو خبر ہوگی
یہ میری چلتی پھرتی لاش
کل غیرو کے گھر ہوگی
اٹھی ہیں اندھیا گھام کی
میری دنیا سے جانے کو
باہر آنے سے پہلے
بجلیا آئی جلانے کو
امیدوں کی کلی کھیلنے سے پہلے
خاک پر ہوگییہ میری چلتی پھرتی لاش
کل غیرو کے گھر ہوگی
تیرہ لٹنے کی ہیں دلجنی
کب انکو خبر ہوگی
یہ میری چلتی پھرتی لاش
کل غیرو کے گھر ہوگی
تیرہ لٹنے کی
غریبو کی طرف بھی دیکھ
او نیلے گگن والے
غریبو کی طرف بھی دیکھ
او نیلے گگن والے
ہماری بےکاشی سے
کھیلتے ہیں آج والے
یہی ہیں زندگی کو
زندگی کیسے بسر ہوگی
یہ میری چلتی پھرتی لاش
کل غیرو کے گھر ہوگی
تیرہ لٹنے کی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.