یہ شام مستانی
مدہوش کئے جائے
مجھے ڈور کوئی کھینچے
تیری اور لیے جائے
یہ شام مستانی
مدہوش کئے جائے
مجھے ڈور کوئی کھینچے
تیری اور لیے جائے
دور رہتی ہیں تو
میرے پاس آتی نہیں
ہوٹھوں پے تیرہ کبھی
پیاس آتی نہیں
ایسا لگے جیسے کی تو
ہنسکے زہر کوئی پیے جائے
یہ شام مستانی
مدہوش کئے جائے
مجھے ڈور کوئی کھینچے
تیری اور لیے جائے
بات جب میں کروں
مجھے روک دیتی ہیں کیوں
تیری میٹھی نظر مجھے
ٹوک دیتی ہیں کیونٹیری حیا تیری شرم
تیری قسم میرے
ہونٹھ سیے جائے
یہ شام مستانی
مدہوش کئے جائے
مجھے ڈور کوئی کھینچے
تیری اور لیے جائے
ایک رتی ہوئی تقدیر جیسے کوئی
خاموش ایسے ہیں
تو تصویر جیسے کوئی
تیری نظر بنکے
زبان لیکن تیرہ
پیغام دیے جائے
یہ شام مستانی
مدہوش کئے جائے
مجھے ڈور کوئی کھینچے
تیری اور لیے جائے
یہ شام مستانی
مدہوش کئے جائے
مجھے ڈور کوئی کھینچے
تیری اور لیے جائے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.