یوں تو محبت کا
دشمن زمانہ ہیں
پھر بھی جوانی میں
دل تو لگنا ہیں ہاں
یوں تو محبت کا
دشمن زمانہ ہیں
پھر بھی جوانی میں
دل تو لگنا ہیں ہاں
ہاں دل ہیں تو دھڑکیگا
شعلہ تو بھڑکیگا
سما جلیگی تو
پروانا آییگا
ہو آنچل تو لہکیگا
تن من تو بہکیگا
مستی میں موسم تو
ناچیگا گیگا
تنہائییوں میں سپنے سجنا
دستور ہیں یہ صدیوں پرانا
چن کر کسی کو اپنا بنانا
یوں تو محبت کا
دشمن زمانہ ہیں
پھر بھی جوانی میں
دل تو لگنا ہیں ہاں
یوں تو محبت کدسمن زمانہ ہیں
پھر بھی جوانی میں
دل تو لگنا ہیں ہاں
تیرہ لیے ہو میں
میرے لیے ہیں تو
تجھسے مجھی تک
یہ دنیا سہانی ہیں
دھرتی سے امبر تک
پھولوں سے تاروں تک
تیرا ماسنا ہیں
میری کہانی ہیں
بدلی ہوئی ہیں ساری فضائے
باہوں میں جبسے
آئی ہیں باہیں
سجنے لگی ہیں
جیون کی راہیں
یوں تو محبت کا
دشمن زمانہ ہیں
پھر بھی جوانی میں
دل تو لگنا ہیں ہاں
یوں تو محبت کا
دشمن زمانہ ہیں
پھر بھی جوانی میں
دل تو لگنا ہیں ہاں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.