زمین بھی وہی
ہیں وہی آسمان
زمین بھی وہی
ہیں وہی آسمان
مگر اب وہ دلی
کی گلیاں کہا
یہا پر ٹھکانا کسی کا نہیں
یہ ظالم زمانہ کسی کا نہیں
یہا لوٹ گئے کتنے ہی کارواں
کہا ہیں وہ دلی کی گلیاں کہا
وہ الفت نگاہوں مے باقی نہیو محفل نہیں ہیں وہ ساتھی نہیں
ہوئی بد انسانیت کی زبان
الٰہی وہ دلی کی گلیاں کہا
گیا موسم ای گل
بہارو کے ساتھ
وہ دنیا گئی
تاجدارو کے ساتھ
زمانہ گیا رہ گئی داستان
وہ دلی وہ دلی کی گلیاں کہا
وہ دلی وہ دلی کی گلیاں کہا
وہ دلی وہ دلی کی گلیاں کہا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.