زمین کو چیر دے
آسما کو پھڑھ دے
زمین کو چیر دے
آسما کو پھڑھ دے
اصولو کو پروج دے
مشکلیں داغ دے
زمین کو چیر دے
آسما کو پھڑھ دے
گناہو کی دلدل سے آزاد ہو جا
گناہو کی دلدل سے آزاد ہو جا
سارے ماسلے نیچے ہو جائے
ایسے اٹھ نا، اٹھ نا
خود ہی کو کر بلند اتنا
خود ہی کو کر بلند اتنا
خود ہی کو کر بلند اتنا
خود ہی کو کر بلند اتنا
خود ہی کو کر وہ بلند اتنا
راستے کل بینڈ دھ کتنے
راستے کل بینڈ دھ کتنے
سوچ پے پابندھ کتنے
ہاتھو کی لکیر مٹا دے خود
اپنی تقدیر بنا دے
دنیا میں رنگ رنگ بے مٹا لے
جب سفر میں چل ہی پڑے توجب سفر میں چل ہی
پڑے تو کیسا ہیں رکھنا
خود ہی کو کر بلند اتنا
خود ہی کو کر بلند اتنا
کوں سی مٹی کے بنے ہیں
کوں سی مٹی کے بنے ہیں
سب یہا تو چکنے گڈ ہیں
انگن کی دیوار گیرا
دو سورج کو پورا پھیلا دو
جتی ہر بیساکھی ہٹا دو
سچ کو پھر پیروں چلا دو
ان کتابوں مے ہم بٹ چکے ہیں
ان کتابوں مے ہم بٹ چکے ہیں
اب نا ہیں بتنا
خود ہی کو کر بلند اتنا
خود ہی کو کر بلند اتنا
خود ہی کو کر بلند اتنا
خود ہی کو کر بلند اتنا
خود ہی کو کر بلند اتنا
زمین کو چیر دے
آسما کو پھڑھ دے
زمین کو چیر دے
آسما کو پھڑھ دے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.