زارا سی آہت ہوتی ہیں
تو دل سوچتا ہیں
کہی یہ وہ تو نہیں کہی
یہ وہ تو نہیں کہی یہ وہ تو نہیں
زارا سی آہت ہوتی ہیں
تو دل سوچتا ہیں
کہی یہ وہ تو نہیں کہی
یہ وہ تو نہیں کہی یہ وہ تو نہیں
چھپ کے سینے مے آ
چھپ کے سینے مے کوئی
جیسے سدا دیتا ہیں
شام سے پہلے دیا
دل کا جلا دیتا ہیں
ہیں اسی کی یہ سدا
ہیں اسی کی یہ اداکاہی یہ وہ تو نہیں کہی
یہ وہ تو نہیں کہی یہ وہ تو نہیں
شکل پھرتی ہیں ہاں
شکل پھرتی ہیں نگاہوں
مے وہی پیاری سی
میری نس-نس مے
مچلنے لگی چگری سی
چھو گئی جسم میرا
کس کے دامن کی ہوا
کہی یہ وہ تو نہیں کہی
یہ وہ تو نہیں کہی یہ وہ تو نہیں
زارا سی آہت ہوتی ہیں
تو دل سوچتا ہیں
کہی یہ وہ تو نہیں کہی
یہ وہ تو نہیں کہی یہ وہ تو نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.