ذرا جھومنے دو
کے مسرور ہوں میں
یہاں ہوں یہاں
سے بہت دور ہوں میں
مجھے دیکھئے میں
کوئی داستان ہوں
مجھے دیکھئے میں
کوئی داستان ہوں
بہت کچھ ہیں دل
مے مگر بےزبان ہوں
مجھے دیکھئے میں
جنہے یاد ہوں میں
بھلائینگے کیسے
مجھے بازم سے وہ
اٹھائینگے کیسے
اٹھائینگے کیسے
جلی تو شمع تھی
بجھی تو دھواں ہوں
مجھے دیکھئے میں
ابھی چاہتی ہوں
ذرا مسکرانا
کبھی پھر کرونگی
بیان یہ فسانہ
مجھے جان لےگا
کسی دن زمانہ
کسی دن زمانہ
کسی دن زمانہ
بہار ای چمن
ہوں کے دور ای خزاں ہوں
مجھے دیکھئے میں
شقست ای محبت
بھلا کیسے مانوں
اجی درد ای دل کو
دوا کیسے مانوں
کی میں ایک بت کو
کھدا کیسے مانوں
کھدا کیسے مانوں
بٹو کی کھدائی پے
میں بدگمن ہوں
مجھے دیکھئے میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.